سعودی عرب میں رمضان 2025 کے دوران مساجد پر نئی پابندیاں جبکہ میوزک کنسٹرٹ جوا خانوں کو کھلی اجازت


 
 

سعودی عرب نے رمضان 2025 کے دوران مساجد اور اماموں پر نئی پابندیاں عائد کر دیں ہیں جس میں لاؤڈ اسپیکرز کا استعمال محدود، نماز تراویح کا وقت مختصر، اور چندہ اکٹھا کرنے پر بھی پابندی شامل ہے۔ 


حیران کن بات یہ ہے کہ اس کے برعکس نائٹ کلبز، میوزک کنسرٹس اور تفریحی پروگراموں کو مکمل آزادی دی گئی ہے جہاں کھلے عام اونچی آواز میں گانے گائے جارہے ہیں اور مرد و خواتین کے مخلوط رقص ہورہے ہیں۔


مساجد پر لگنے والی نئی پابندیاں

 لاؤڈ اسپیکرز کا محدود استعمال ہوگا صرف اذان کے لیے ۔ نماز تراویح اور تہجد کو مختصر کرنے کرنے کا حکم۔ چندہ اکٹھا کرنے پر مکمل پابندی۔

 

اماموں کی تقریر اور خطبے پر سخت کنٹرول۔ امام صاحبان کو تراویح مختصر کرنے کا حکم۔ دعائیںں بھی مختصر کرنے کا حکم، گڑگڑانے یا رونے سے منع کردیا گیا۔ مساجد میں سحر و افطار کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔ 


اسلام اور مساجد پر اس فیصلے کے منفی اثرات 

یہ نئی سعودی پالیسی اسلامی روایات پر قدغن لگانے کے مترادف سمجھی جا رہی ہے جہاں ایک طرف دینی عبادات پر سختی کی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف موسیقی اور تفریحی پروگراموں کو مکمل آزادی دی جارہی ہے۔


نائٹ کلبز اور کنسرٹس کو فروغ کیوں دیا جارہا ہے؟

 سعودی عرب میں عالمی میوزک فیسٹیولز اور کنسرٹس کی کھلی اجازت دی جارہی ہے۔ مرد و خواتین کے لیے نائٹ کلبز اور تفریحی مقامات پر رنگ رلیاں منانے کی کھلی چھوٹ ہے جبکہ اسلامی عبادات پر سختی؟ نماز تراویح، نماز تہجد، تلاوت قرآن اور اذان کے آواز پر پابندیاں؟  


مسلم امہ کا ردعمل کیا ہے؟

دنیا بھر کے مسلمان اس پالیسی پر تنقید کر رہے ہیں۔ کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس فیصلے کے خلاف سخت ردعمل دیا جا آیا ہے۔


دنیا بھر کے مسلمان سعودی عرب کی مساجد اور اماموں پر لگائی گئی پابندیوں پر سوالات اٹھا رہے ہیں کہ آپ میوزک کنسرٹ کو فل آواز میں چلانے کی اجازت دے رہے ہو جبکہ تکلیف ہورہی ہے تو صرف اذان اور تلاوت قرآن کی آواز سے؟ 


آخر مسئلہ کیا ہے؟


سعودی حکومت کو چاہیے کہ اسلامی اقدار کی حفاظت کرے اور مساجد کی آزادی کو محدود کرنے کے بجائے دین کے فروغ میں مدد فراہم کرے لیکن یہ بلکل اسکے الٹ ہورہا ہے۔ 


ایسے لگ رہا ہے جیسے جان بوجھ کر ایسے فیصلے کیے جارہے ہیں جن سے مملکت سے اسلام آہستہ آہستہ نکل جائے اور اسکی جگہ شیطانی کام، میوز گانے باجے ڈانس فروغ پائے۔ 


کیا آپ بھی ایسا محسوس کر رہے ہیں؟ ہمیں کمنٹ میں ضرور بتائیں۔


Saudi Arabia Ramadan 2025

Mosque restrictions in Saudi Arabia

Islam and Saudi policies

Nightclubs vs Mosques in Saudi Arabia

Loudspeaker ban in mosques

Islamic restrictions in Saudi Arabia

Saudi Arabia new laws on mosques

Religious freedom in Saudi Arabia





تبصرے

  1. جی بالکل ایسا ہی ہے ۔پاسباں مل گیے آل سعود سے صنم خانے کو

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. جو کعبے کی کمائی سے شراب پیتے ہو ان سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے!

      حذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں