اسلام آباد میں غیر ملکی لڑکی کے ساتھ ریپ کی واردات: ایک بوتل نے راز کھول دیا

 


اسلام آباد میں حال ہی میں پیش آنے والے ایک دل دہلا دینے والے واقعے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ ایک غیر ملکی لڑکی کے ساتھ جنگل میں مبینہ ریپ اور لوٹ مار کے واقعے نے نہ صرف عوام بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تشویش پیدا کر دی۔ لیکن ایک سافٹ ڈرنک کی بوتل اور ایک پرس نے پولیس کو مجرم تک کیسے پہنچایا؟ یہی کہانی ہے جس نے اس کیس کو سنسنی خیز بنا دیا۔

 

معاملہ کیسے شروع ہوا؟

پانچ مئی کی شام، ایک غیر ملکی لڑکی جو راولپنڈی کے ایک نجی گرلز ہاسٹل میں قیام پذیر تھیں، علاج کے لیے اسلام آباد کے ایف سیون سیکٹر میں ڈاکٹر کے پاس جانا چاہتی تھیں۔ اس مقصد کے لیے اُن کے منگیتر جو پاکستان سے باہر مقیم ہیں نے ایک ٹیکسی ایپ سے رائیڈ بُک کی۔خاتون جیسے ہی ہاسٹل سے باہر آئیں، ایک ہیلمٹ پہنے موٹر سائیکل سوار پہلے سے موجود تھا۔ خاتون نے یہی سمجھا کہ یہ اُن کی رائیڈ ہے، اور وہ بیٹھ گئیں۔


 

ڈاکٹر کے بجائے ملزم جنگل کی طرف لے گیا

موٹر سائیکل سوار نے خاتون کو ایف سیون کی بجائے شکرپڑیاں کے جنگل میں لے جا کر ایک سنسان مقام پر روکا۔ وہاں اس نے اسلحہ نکالا اور مبینہ طور پر خاتون کا ریپ کیا۔ اس کے بعد اُس کا پرس، دو لاکھ 80 ہزار روپے، انگوٹھی اور پاسپورٹ بھی چھین لیا۔

جب وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا تو موٹر سائیکل اسٹارٹ نہ ہونے پر وہ وہیں چھوڑ کر بھاگ گیا۔


 موقع پر موجود پولیس کی کاروائی

خاتون کو جنگل کے قریب گشت پر موجود پولیس اہلکاروں کی مدد سے پولی کلینک اسپتال لے جایا گیا جہاں میڈیکل رپورٹ میں ریپ کی تصدیق ہوئی۔ایف آئی آر آبپارہ تھانے میں درج کی گئی اور سفارتی عملے نے بھی پاکستانی دفتر خارجہ سے رابطہ کیا۔

 

تفتیش کا آغاز: سی سی ٹی وی، اسکیچ اور ایک اہم غلطی

پولیس نے خاتون کے بیان کی مدد سے ایک خاکہ تیار کیا اور واقعے والے دن کے سی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے۔ وہی بائیک جس پر ملزم سوار تھا، ایک ویڈیو میں راولپنڈی کے تھانہ نیوٹاؤن کے قریب بھی دیکھی گئی، اس بار بغیر ہیلمٹ کے۔ویڈیو میں دو افراد نظر آئے جن میں سے ایک کو مقامی دکانداروں نے پہچان لیا۔


 سافٹ ڈرنک کی بوتل نے کیس کا رخ موڑ دیا

پہچانے گئے شخص سے تفتیش ہوئی تو اس نے بتایا کہ اس نے گزشتہ روز ملزم کے ساتھ بوتل پی تھی۔ پولیس نے اس معلومات پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اس بوتل اور خاتون کے پرس سے ملنے والے فنگر پرنٹس کا موازنہ کیا جو آپس میں میچ ہو گئے۔

 

لڑکی نے ملزم کو شناخت کرلیا

جب ملزم کو متاثرہ خاتون کے سامنے لایا گیا تو انہوں نے ایک لمحے میں اسے پہچان لیا۔ دورانِ تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے ہی ریپ کیا اور رقم چھینی۔


 ملزم کا پس منظر: منشیات، چوری اور زیادہ

تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ ملزم ماضی میں موٹر سائیکل چوری اور ہاسٹلز و کالجوں کے باہر منشیات (آئس) فروخت کرنے میں بھی ملوث تھا۔

 

یہ کیس پاکستان میں جدید فارنزک اور فنگر پرنٹ تکنیک کے کامیاب استعمال کی ایک مثال بن گیا۔ ایک سادہ بوتل اور پرس سے اٹھائے گئے نشانات نے ایک مجرم کو قانون کے شکنجے میں لا کر کھڑا کر دیا۔


تبصرے