غزہ، آل سعود، اسرائیل اور گریٹر منصوبہ: مسلمان کب جاگے گا؟
نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان
نیتن یاہو نے حالیہ دنوں غزہ پر مکمل فوجی قبضے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا مقصد فلسطینی مزاحمت کو مکمل طور پر ختم کرنا اور اسرائیلی تسلط کو مستحکم کرنا ہے۔
ٹرمپ کی کھلی حمایت اور گولا بارود
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے بلکہ اسے اسلحہ اور مالی امداد بھی فراہم کر رہا ہے تاکہ فلسطینیوں پر ظلم جاری رکھا جا سکے۔
آل سعود کی خاموشی اور سرمایہ کاری
غزہ میں خون بہہ رہا ہے اور آل سعود امریکہ میں 100 ٹریلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کے معاہدے کرنے جا رہے ہیں۔ یہ وہی آل سعود ہیں جو پاکستان کو 1 ارب ڈالر بھی دینے سے قاصر ہیں۔
پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دباؤ
آل سعود پاکستان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ 2 ارب ڈالر کے بدلے اسرائیل کو تسلیم کرلے۔ جبکہ پاکستان میں عوام کی اکثریت فلسطین کی حمایت میں ہے۔
ٹرمپ کا دورہ اور سعودیہ پر دباؤ
ٹرمپ 13 سے 16 مئی کو مشرق وسطہ کے دورے پر جائے گا۔ وہ چاہتا ہے کہ سعودیہ اس موقع پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے، لیکن محمد بن سلمان نے اس اعلان کو فی الحال مؤخر کرنے کی گزارش کی ہے۔
یہود و نصاریٰ کا بن سلمان پر اعتماد
ٹرمپ اور نیتن یاہو نے بن سلمان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد ان پر پیسے کی بارش کر دی جائے گی۔ معاشی لحاظ سے سعودیہ کو ترقی یافتہ ملکوں کے برابر لایا جائے گا۔
قرآن کا انتباہ: دین سے پھرنے پر خوشی
اللہ فرماتا ہے: "یہود و نصاریٰ تم سے اس وقت تک خوش نہیں ہوں گے جب تک تم اپنے دین سے پھر کر ان کا دین اختیار نہ کرلو۔" (سورہ البقرہ: 120)
امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ
اگر آل سعود نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تو مکہ و مدینہ کی حرمت خطرے میں پڑ جائے گی۔ اگر مقدس سرزمین پر فحاشی، زنا اور شراب عام ہو گئی تو امت مسلمہ کو کب جاگنا ہے؟
متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر کی پیروی
متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان نے اسرائیل کو بن سلمان کی پالیسی کے تحت تسلیم کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی تنظیم نے بن سلمان کو 'فرینڈز آف زیون' ایوارڈ بھی دیا۔
جاگ مسلمان جاگ!
اب وقت آ چکا ہے کہ ہم صرف مذمتی بیانات سے نکل کر حقیقی اقدام کریں۔ امت مسلمہ کے پاس وقت کم ہے۔
تحریر: یاسر رسول
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں