واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے دو اہلکار قتل
یہودی میوزیم کے باہر فائرنگ کا واقعہ
واشنگٹن ڈی سی میں بدھ کی شب ایک تقریب کے بعد یہودی میوزیم کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔
حملہ آور کی شناخت اور بیانات
30 سالہ ایلیاس روڈریگز، شکاگو کا رہائشی، حملے کے فوراً بعد پولیس کے انتظار میں رہا اور بلند آواز میں نعرے لگائے: "فلسطین کو آزاد کرو، میں نے یہ غزہ کے لیے کیا"۔
ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت
یارون لیشنسکی اور سارہ ملگرم جوڑے تھے اور جلد منگنی کرنے والے تھے۔ دونوں اسرائیلی سفارت خانے میں کام کرتے تھے اور تقریب کے بعد باہر نکلتے ہوئے نشانہ بنے۔
عینی شاہدین کے تاثرات
سارہ مارینوزی کے مطابق حملہ آور نے خود کو چشم دید گواہ ظاہر کیا اور سکیورٹی مرکز میں پانی بھی پیا۔ بعد میں پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم اور ردِ عمل
نیتن یاہو نے اسے "یہود دشمنی پر مبنی دہشت گردی" قرار دیا اور دنیا بھر میں اسرائیلی مشنز کی سکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا۔
امریکی قیادت کا ردِعمل
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کو "خوفناک جرم" کہا اور امریکہ میں نفرت و انتہا پسندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
تقریب کا انعقاد اور ادارے کا موقف
یہ تقریب امریکن جیوش کمیٹی کے تحت منعقد ہوئی تھی، جس کی تصدیق تنظیم کے سربراہ ٹیڈ ڈوئچ نے کی۔ اسرائیلی سفارت خانے نے امریکی سکیورٹی اداروں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں