زندہ معجزہ ہوگیا
لیبا کے شہری "عامر" حج کے سفر پر روانہ ہوئے۔ جب وہ ایئرپورٹ پر پہنچے تو ان کے نام سے متعلق ایک سیکیورٹی مسئلہ سامنے آیا۔ سیکیورٹی حکام نے اس سے کہا: ہم کوشش کرتے ہیں مسئلہ جلد حل ہوجائے لیکن آپ کو ہمارے ساتھ تھوڑا انتظار کرنا ہوگا۔
اتنے میں باقی تمام حجاج کرام کی امیگریشن مکمل ہوگئی، وہ سب جہاز میں سوار ہوگئے اور جہاز کے دروازے بند ہوگئے۔ چند منٹ بعد عامر کا مسئلہ حل ہوگیا مگر پائلٹ نے دوبارہ جہاز کا کھولنے سے انکار کردیا اور جہاز روانہ ہوگیا۔
اللہ کی بھلائی
سیکیورٹی افسران نے عامر کو دلاسہ دینے کی کوشش کی کہ اللہ غالب ہے جب وہ آسانی نہ دے تو اس میں بھی بھلائی ہوتی ہے۔
مگر عامر نے ایئرپورٹ سے واپس جانے سے انکار کردیا اور پُرعزم ہوکر کہا
میں نے حج کی نیت کرلی ہے ان شاءاللہ میں ضرور جاؤں گا۔
جہاز میں دوبارہ خرابی
اچانک اطلاع آئی کہ جس جہاز میں حجاج گئے تھے اس میں خرابی پیدا ہوگئی ہے اور وہ واپس ایئرپورٹ پر آرہا ہے۔ جہاز واپس آیا، مرمت کی گئی، مگر پائلٹ نے پھر بھی دروازہ کھولنے سے انکار کردیا۔
افسران نے عامر سے کہا
لگتا ہے یہ سفر آپ کے نصیب میں نہیں تھا۔
عامر نے پورے یقین سے پھر جواب دیا
"میں نے حج کی نیت کرلی ہے اور ان شاءاللہ میں ضرور جاؤں گا۔"
پھر سے جہاز چل پڑا لیکن کچھ دیر بعد دوبارہ اطلاع آئی کہ جہاز میں پھر خرابی ہوگئی ہے اور وہ دوسری بار واپس ایئرپورٹ پر آگیا۔
پائلٹ کو سمجھ آئی
اب پائلٹ کو حقیقت کا احساس ہوا کہ یہ سب قدرت کا اشارہ ہے۔ پھر پائلٹ نے اعلان کیا کہ اب میں عامر کو لیے بغیر نہیں جاؤں گا!
اللہ اکبر
عامر کو جہاز میں بٹھایا گیا اس کی یادگار تصویر لی گئی، اور عامر سمیت تمام حجاج بحفاظت خیریت سے مکہ مکرمہ پہنچ گئے۔
جسے رب لے جانا چاہے اسے کون روک سکتا ہے
اللہ جسے بلانا چاہے، اسے کوئی روک نہیں سکتا چاہے ساری زندگی اسکے خلاف کھڑی ہوجائے۔ ہمیشہ اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ اللہ اکبر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں