آزاد کشمیر میں8تئئئی جاری فساد کی بنیاد ڈس انفارمیشن تھی اور اب اس معاملے پر کچھ قوتیں مزید ڈس انفارمیشن پھیلا رہی ہیں۔ 70
احتجاج کی اصل وجہ 'عوامی ایکشن کمیٹی' کی جانب سے بجلی اور آ3ٹے کی قیمتوں کے حوالے سے مطالبات تھے۔ ان کا دعوی ہے کہ اقوام متحدہ کی کسی گمنام اور اندیکھی قرار داد نے پاکستان کو پابند کیا تھا کہ 48 اشیا پر سبسڈی دی جائے گی لیکن وہ ایسے⁰ کوئی بھی قرار داد پیش ع5 کرسسکے کیونکہ ایسی کوئی قرار داد موجود ہی نہیں ہے۔ محض ڈس انفارمیشن!
دوسری وجہ یہ کہ منگلہ ڈیم بنتے وقت حکومت پاکستان نے آزادکشمیر سے معاہدہ کیا تھا کہ اس خطے کو مفت بجلی ملے گی۔ حسب مچعمول اس معاہدے کا کہیں کوئی وجود نہیں۔ یعنی محض جھوٹ اور ڈس انفارمیشن!
نیلم جہلم ڈھائی روپے فی یونٹ بجلی بنا رہی ہے۔ جب کہ سچ یہ ہے کہ نیلم جہلم 9 سے 11 روپے فی یونٹ بجلی بنا رہی ہے۔ یعنی ڈس انفارمشین!
ایسی کئی چیزیں ہیں جس کی بنیاد پر یہ احتجاج شروع کیا گیا۔
یہ چیزیں جب خود ان کی اپنی کشمیر ھائی کورٹ میں دائر کی گئی پیٹیشن میں ثابت کرنی پڑیں تب ان کو اندازہ ہوا کہ کتنی بےبنیاد ہیں۔
اس کے بعد انہوں نے اپنے مطالبات میں تھوڑی بہت تبدیلیاں کر لیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر میں صارفین کو بجلی اس لاگت پر دی جائے جس پر منگلا ڈیم میں بنتی ہے۔
آزاد کشمیر میں ٹرانسمیشن اور گرڈ وغیرہ کے خرچے کے علاوہ بجلی سے متعلق 15000 ملازمین ہیں۔ اگر یہ سارے خرچے شامل کر لیے جائیں اور پاکستان جو سالانہ 55 ارب سبسڈی دے رہا ہے وہ ہٹا دی جائے تو ان کو بجلی اس سے مہنگی ملے گی جتنی کی اب مل رہی ہے۔ یہ مطالبہ پورا کیا گیا تو یہ لوگ پچھتائیں گے۔
اس کے علاوہ وہ چاہتے ہیں کہ دیہی علاقوں میں بجلی کے میٹر نہ لگائیں جائیں گو کہ اس کو تحریری مطالبات میں شامل نہیں کیا ہے۔
'عوامی ایکشن کمیٹی' والے 1016 روپے فی من آٹا مانگ رہے ہیں۔ یعنی تقریباً 25 روپے کلو۔ جب کہ باقی پاکستان 120 سے 130 روپے کلو آٹا خرید رہا ہے۔ آزاد کشمیر کو آٹے پر پاکستان 14 ارب روپے سبسڈی دے رہا ہے جس کی وجہ سے پورے پاکستان میں سب سے سستا آٹا انکو ملتا ہے۔ لیکن وہ شائد مفت آٹا چاہتے ہیں۔ ہوتا یہ ہے ان کو سستا آٹا دیا جاتا ہے۔ جس کو یہ واپس پاکستان میں سمگل کر کے مہنگا بیچ دیتے ہیں۔
ان کے علاوہ یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ پورے کشمیر سے ٹیکس ختم کر دیا جائے۔ یہ وہ نہیں بتاتے کہ کشمیر کے 1 لاکھ 13 ہزار سرکاری ملازمین اور دیگر سرکاری کاموں کے لیے بجٹ کہاں سے آئیگا؟ دنیا میں کونسا ملک ہے جہاں ٹیکس لاگو نہیں ہوتا؟ یا یہ پیسے بھی وہ بقیہ پاکستان سے وصول کرنا چاہتے ہیں؟
ان کے اسی قسم کے کچھ عجیب و غریب سے مطالبات ہیں۔ جس پر پہلے دھرنا شروع ہوا۔ پھر ہڑتال کی گئی۔ پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو پولیس پر حملے شروع کر دئیے۔ پی ٹی آئی اس جلتی پر خوب تیل چھڑک کر اس فساد کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
چند مطالبات جائز اور قابل عمل بھی ہیں ان پر عمل درامد ہونا چاہئے۔
یہ احتجاج جہالت اور ڈس انفامیشن کی بنیاد پر شروع ہوا اب اس پر مزید ڈس انفامیشن پھیلائی جارہی ہے۔ پی ٹی آئی ٹرولز نے پہلی ڈس انفارمیشن یہ پھیلانی شروع کی کہ یہ پاک فوج کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔ پھر ساتھ ساتھ یہ کہ یہ دراصل پاکستان کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔
آپ پی ٹی ائی کا سوشل میڈیا دیکھیں۔ انڈین اور پی ٹی آئی اکاؤنٹس نے تو مقبوضہ کشمیر بھی کی ویڈیوز لگانی شروع کر دیں کہ دیکھیں جی آزاد کشمیر کے لوگ پاکستانی فورسز کے خلاف جہاد کر رہے ہیں۔ بلکہ پی ٹی آئی کے کئی اکاؤنٹس آزاد کشمیر کو "POK" لکھ رہے ہیں یعنی "پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر"۔
پاکستان سے نفرت کیوں؟
آزاد کشمیر کے کچھ باسیوں کی باتیں سوشل میڈیا پر دیکھیں تو دکھ اور حیرت ہوئی! پاکستان اور پاکستانیوں سے اتنی نفرت؟
کیا پاکستان آزاد کشمیر سے پیسے لیتا ہے کسی بھی شکل میں؟
یا کوئی اور فائدے اٹھاتا ہے؟
آزاد کشمیر کے راستے دریائے جہلم کا پانی آتا ہے۔ لیکن جہلم جن تین دریاؤں سے بنتا ہے وہ آزاد کشمیر سے نہیں انڈیا کے زیر قبضہ مقبوضہ کشمیر سے نکلتے ہیں۔ پھر آزاد کشمیر سے ہوکر یہ پانی پاکستان کے تین صوبوں سے گزر کر بحیرہ عرب میں جاگرتا ہے۔ اس پانی کو بھی آزاد کشمیر میں ہی روکنے کے لیے پاکستان نے 16 ارب ڈالر کی لاگت سے دو ڈیم بنوائے ہیں۔
ان ڈیموں سے پاکستان کو گرمیوں میں تقریباً 1 ہزار میگاواٹ تک بجلی ملتی ہے۔ سردیوں میں یہ چند سو میگاواٹ رہ جاتی ہے۔
تو کیا یہ پاکستان کا گناہ ہے کہ انڈیا کے زیر قبضہ علاقے سے نکلا پانی آزاد کشمیر سے ہوکر پاکستان آرہا ہے؟ یا یہ گناہ ہے کہ پاکستان نے 16 ارب ڈالر کی خطیر رقم لگوا کر اور اپنی نسلیں مقروض کر کے آزاد کشمیر میں دو ڈیم بنوا دئیے جن سے سال کے چند ماہ ایک ہزار میگاواٹ تک بجلی مل جاتی ہے؟
پاکستان یا پاکستانی قوم آزاد کشمیر پر کوئی دعوی کرتی ہے کیا؟
پاکستان تو یہ مطالبہ کرتا ہے کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دو۔ چاہیں تو انڈیا کے ساتھ الحاق کریں، چاہیں تو آزاد رہیں یا چاہیں تو پاکستان کے ساتھ الحاق کریں۔ پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تو ہر پاکستانی کو خوشی ہوگی۔ نہ کیا تو کشمیریوں کی مرضی!
پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائداعظم محمد علی جناح کے حکم پر 12 ہزار قبائل کا لشکر کشمیر کی آزادی کی جنگ میں شریک ہوا تھا۔ اس لشکر کو اس وقت پاک فوج کے ایک جنرل اکبر خان نے مری میں بیٹھ کر ہتھیار بانٹے تھے۔ کیا وہ پاکستان کا گناہ تھا؟
77 سال سے پاک فوج آزاد کشمیر کی سرحد پر مقبوضہ کشمیر میں موجود 10 لاکھ انڈین فوج کا راستہ روکے کھڑی ہے اور اب تک ہزاروں جانیں دے چکی ہے کیا یہ پاکستان کا گناہ ہے؟ کیا اس فوج کے لیے پاکستان نے کبھی ایک دھیلا بھی آزاد کشمیر سے لیا ہے؟
کشمیر کے لیے پاکستان نے خود سے 5 گناہ بڑے انڈیا سے 4 جنگیں لڑیں اور نہ صرف ہزاروں جانیں دیں بلکہ اپنی معاشی کمر بھی تڑوا دی۔ کیا وہ ہمارا گناہ تھا؟
انہی جنگوں کی وجہ سے انڈیا نے افغانستان کے ساتھ ملکر ہمارے کےپی کے اور بلوچستان میں دہشتگردی اور شورشوں کی آگ لگائی جس کی قیمت ہم نے 80 ہزار جانوں اور ڈیڑھ سو ارب ڈالر نقصان کی شکل میں ادا کی۔ تو کیا پاکستان یہ سب تھوڑی سی بجلی یا اس پانی کےلیے کر رہا تھا جس کو انڈیا بھی نہیں روک سکتا؟
آزاد کشمیر کی اپنی حکومت ہے، بجٹ اپنا ہے، ٹیکس اپنا جمع کرتے ہیں، باہر سے کشمیری جو پیسے بھیجتے ہیں وہ آزاد کشمیر والے ہی وصول کرتے ہیں۔ پھر پاکستان سے کس چیز کا گلہ؟
پاکستان اپنی تمام تر معاشی بدحالی کے باؤجود کشمیر کو آدھے پیسوں پر گندم فراہم کرتا ہے۔ کیونکہ آزاد کشمیر اپنی ضرورت کا محض 10٪ گندم پیدا کر رہا ہے۔ یہی حال دیگر اجناس کا ہے۔ پاکستان سے آزاد کشمیر گوشت، دودھ اور ادویات بھی جاتی ہیں۔ پاکستان کے جن صوبوں پنجاب اور سندھ میں جہاں گندم پیدا ہوتی ہے وہاں پاکستانیوں کے لیے آٹا 150 روپے کلو ہے لیکن کشمیریوں کو 90 روپے کلو فراہم کیا جاتا ہے۔ اب شائد وہ چاہتے ہیں کہ انہیں یہ آٹا 25 روپے کلو دیا جائے۔ کیا یہ پاکستانیوں کا گناہ ہے کہ اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے کشمیری بھائیوں کا پیٹ بھر رہے ہیں؟
کشمیریوں کو سستی بجلی دینے کے لیے پاکستان آزاد کشمیر کی حکومت کو 55 ارب روپے دیتی ہے۔ یہ رقم اگر کشمیر کے 8 لاکھ خاندانوں پر تقسیم کی جائے تو تقریباً 67 ہزار روپے فی گھر بنتی ہے۔ یعنی پورے سال کا بل! اس 55 ارب روپے کا بوجھ ہم تمام پاکستانی اٹھاتے ہیں۔ تو کیا یہ بھی ہم ظلم کرتے ہیں؟
پاکستان کا کونسا حکمران ہے جس نے ساری دنیا میں کشمیریوں کے لیے آواز نہیں اٹھائی؟
کون سی مسجد ہے جہاں کشمیر کا باقاعدہ نام لے کر دعا نہیں کی جاتی؟
20 لاکھ کشمیری پاکستان میں پناہ گزین ہیں اور ان میں سے کوئی ایک آپ کو غریب نہیں ملے گا۔ سب خوشحال اور خوش ہیں کیا ان کو ایسے رکھنا پاکستان کا گناہ ہے؟
پاکستان نے آج تک کشمیریوں کے لیے جو کیا اس کا بدلا کیا یہ بنتا ہے کہ پاکستان کو گالی دی جائے؟
اس انڈیا کو پکارا جائے جس نے مقبوضہ کشمیر میں 1 لاکھ عورتوں کی عزتیں لوٹیں اور 1 لاکھ سے زائد کشمیریوں کا خون بہا کر ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے؟
Comments